پھر تعوذ یعنی اَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیطٰنِ الرَّجِیمَ ط پڑھے اور سنت یہ ہے کہ اسے آہستہ پڑھے امام ابو حنیفہ و امام محمد کے نزدیک تعوذ قرآت کے تابع ہے ثنا کا تابع نہیں اس پر فتویٰ ہے اس لئے مسبوق جب اپنی باقی نماز پڑھنے کے لئے کھڑا ہو تو تعوذ پڑھے، اور جو مقتدی شروع سے امام کے ساتھ شریک ہو وہ تعوذ نہ پڑھے کیونکہ وہ قرآت نہیں پڑھے گا اور عیدین کی نماز میں پہلی رکعت میں عید کی تکبیروں کے بعد تعوذ پڑھے اس لئے کہ تکبیروں کے بعد قرآت پڑھے گا اور تعوذ نماز شروع کرتے وقت یعنی پہلی رکعت میں ہے باقی رکعتوں میں نہیں ہے، پس اگر نماز شروع کر دی اور تعوذ کو بھول گیا یہاں تک کہ الحمد پڑھ لی پھر اس کے بعد یاد آیا تو تعوذ نہ پڑھے، اسی طرح اگر ثنا پڑھنا بھول گیا اور الحمد شروع کر دی درمیان میں یاد آیا تو اب اس کو نہ پڑھے، اس لئے کہ ان کو پڑھنے کا موقع جاتا رہا، تعوذ کے بعد بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم آہستہ پڑھے خواہ وہ نماز جہری ہو یا سری اور خواہ امام ہو یا منفرد، بسم اللّٰہ ہر رکعت کے اول میں پڑھے یعنی الحمد سے پہلے پڑھے اسی پر فتویٰ ہے، فاتحہ اور سورة کے درمیان میں بسم اللّٰہ پڑھنا سنت نہیں ہے خواہ نماز سری ہو، یہی صحیح ہے لیکن مکروہ بالاتفاق نہیں بلکہ سورة سے پہلے آہستہ پڑھنا مستحب ہے اگرچہ جہری نماز ہو، البتہ اگر سورة کی جگہ آیات پڑھے تو اس کے شروع میں بسم اللّٰہ پڑھنا بالاتفاق سنت نہیں ہے بسم اللّٰہ کے بعد الحمد شریف (سورة فاتحہ) پڑھے جبکہ وہ منفرد یا امام ہو اور مقتدی نہ پڑھے اور جب سورة فاتحہ ختم کر لے تو آہستہ سے آمین کہے خواہ تنہا نماز پڑھنےوالا ہو یا امام یا مقتدی ہو جبکہ قرآت سنتا ہو، اور اس پر اتفاق ہے کہ یہ نماز کا جزو نہیں اس کے معنی ہیں " اے اللّٰہ تو ہماری دعائیں قبول کر" آمین میں دو لغت ہیں مدّ بھی ہے اور قصر بھی، یعنی بغیر مدّ کے بھی اس کے تلفّظ کی نو سورتیں ہیں، ان میں سے ان پانچ سورتوں میں نماز فاسد نہیں ہوتی۔
١. آمین الف کی مد کے ساتھ ، اس طرح کہنا سنت اور افضل ہے،
٢. قصر کے ساتھ یعنی امین،
٣. امالے کے ساتھ یعنی ایمین ( ان دونوں طرح سے بھی جائز ہے اور سنتادا ہو جاتی ہے لیکن افضل نہیں ہے)،
٤. الف کا مدّ اور میم کی تشدید پڑھنا یعنی آمّین،
٥. الف کا مدّ اور ی کا حذف یعنی آمِن ( ان دونوں سورتوں میں سنت ادا نہیں ہوتی لیکن نماز فاسد بھی نہیں ہوتی اس لئے کہ یہ الفاظ قرآن میں موجود ہیں) چار سورتیں ایسی ہیں جن سے نماز فاسد ہو جاتی ہے،
١. الف مقصورہ مع تشدید میم یعنی اَمِّن،
٢. الف مقصورہ مع حذف ی یعنی اَمِن،
٣. تشدید میم و حذف ی یعنی اَمِّن،
٤. الف مقصورہ و میم مقصورہ مع حذف ی یعنی اَمِّن ( یہ چاروں الفاظ قرآن میں نہیں ہیں اس لئے مفسدِ نماز ہیں)،